ar.saghar

Add To collaction

اے آر ساغر کی تازہ غزل

مٹا کر دوریاں دل سے مرا اک کام کر دینا 
جہاں نفرت کے سائے ہوں محبت عام کر دینا 
سحر سے شام تک یارو یہی اب کام اپنا ہے 
کہیں  بھی خار اگتے ہوں انہیں گلفام کر دینا 
تمھیں اب یہ اجازت ہے جہاں تک ہو سکے تم سے 
مجھے تم بے وفا کہنا مجھے بد نام کر دینا 
اسے آتے ہیں گر سارے تعلق کو نبھانے کے 
کسی کو خاص کر لینا کسی کو عام کردینا 
مجھے اچھی نہیں لگتی تمھاری یہ ادا ساغر 
کسی کی یاد میں روتے سحر سے شام کردینا

   8
4 Comments

Mamta choudhary

01-Jun-2022 08:21 PM

Nice

Reply

Seyad faizul murad

01-Jun-2022 08:46 AM

واااہ

Reply

fiza Tanvi

31-May-2022 11:35 PM

Good

Reply